تقدیر پر شکوا کیوں
تقدیر پر شکوا کیوں
تم ضد ہو میرے دل کی
وفا کرنا بھی سیکھو
محبت انسان کو ختم کر دیتی ہے
تمہارے پاس بھی دل ہے
ماں باپ کو دیکھنے سے ثواب
اسلام کی خوبصورتی
محبت کی وجہ
وقت گزر ہی جاتا ہے
یادیں دردناک بھی ہوتی ہیں
سیکھ لیا اب لوگوں کے الفاظ سمجھنا
میرا معاملہ صرف اللہ پر ہے
کہی تم بد گماں نہ ہو جانا
میری مسکراہٹ تم ہو
ایک بار بھی مسکرا نہیں سکا
ہم پتھر تو نہیں ہیں
پتھر دل لوگ
نا مراد عشق
کبھی تعلق نہیں ٹوٹے گا
میں نے بڑی شدت سے چاہا تھا
شہر دل کی حکومتیں
جو کہتا ہے کہ خوش رہا کرو
اگر مجھے سمجھنا چاہتے ہو
وہ میرا دوست بھی ہے اور دشمن بھی
سنو مجھ سے نہیں ہوتا دلیلیں دوں مثالیں دو
عشق کا تو پتہ نہیں
اگر دوستی تمہاری کمزوری ہے
دوست کو کبھی بھی ناراض مت کرنا
یار سر جھکنے نہیں دیتے
کیسے بھلا دیتے ہیں لوگ تیری خدائی
کتنی مختصر سی محبت کی داستاں ہے
ڈھونڈا کرو گے مجھے ایک دن
انسان کا اصلی رنگ
انسان کا اصلی رنگ
اچھے انسان کے ساتھ دوستی
اچھے انسان کے ساتھ دوستی
یونہی آنکھوں سے آنسو نہیں گرتے
ہم تو عشق کر بیٹھے ہیں
Subscribe to:
Posts (Atom)
Blog Archive
Popular Posts
-
Urdu Poetry Urdu Poetry Sad Poetry Love Poetry Funny Poetry Romantic Poetry Attitude Poetry Friendship Poetry Peopl...
-
Urdu Poetry Urdu Poetry Sad Poetry Love Poetry Funny Poetry Romantic Poetry Attitude Poetry Friendship Poetry ...