اکیلا تو مجرم نہیں تھا دوبارہ تمہارے دیدار کا
جب پہلی دفعہ دیکھا میں نے مسکرائے تو ضرور ہوں گے
جب پہلی دفعہ دیکھا میں نے مسکرائے تو ضرور ہوں گے
دوسروں کا درد مٹانے والا کیسے بن جاؤ آخر
نہ درد مٹانے دیتے ہیں نہ خوشی منانے دیتے ہیں
نہ درد مٹانے دیتے ہیں نہ خوشی منانے دیتے ہیں
صبر اور قدر تھی کسی زمانے میں قیمتی
آج صبر بھی سستا ہے قتل بھی سستا ہے
آج صبر بھی سستا ہے قتل بھی سستا ہے
آج جسموں کو دیکھنے کا نام ہے محبت
ایمان دیکھو ہمارے سستے داموں بکتے ہیں
ایمان دیکھو ہمارے سستے داموں بکتے ہیں
کبھی اس تنہائی سے ڈر لگتا تھا
آج انسانوں کے لہجے سے ڈر لگتا ہے
آج انسانوں کے لہجے سے ڈر لگتا ہے
کبھی زمانہ بے صبر تھا اپنی عزت بنانے میں
آج زمانہ بے صبر ہے اپنی عزت گوانے میں
آج زمانہ بے صبر ہے اپنی عزت گوانے میں